آج کل لاچار ہے اس وطن کا آدمی
آج کل لاچار ہے اس وطن کا آدمی
درد کا اخبار ہے اس وطن کا آدمی
حوصلوں سے لکھ رہا اپنی قسمت آپ ہی
خود ہی خود مختار ہے اس وطن کا آدمی
یوں تو رکھتا چاند کی شمس تاروں کی خبر
خود سے پر اغیار ہے اس وطن کا آدمی
منزلوں کے خوف میں خود کا لشکر لوٹتا
راستوں کا خار ہے اس وطن کا آدمی
اس جہاں کے تاج میں ملک ہیرے سا مرا
اور گلے کا ہار ہے اس وطن کا آدمی
نام ہو سارے زمانہ میں اپنے ملک کا
سوچتا ہر بار ہے اس وطن کا آدمی
ہو گیا بیزار اور بے سکوں عاقبؔ یہاں
سوارتھ کا بازار ہے اس وطن کا آدمی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.