Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج کل عشاق کا دیوالہ نکلا جائے ہے

عطا لکھنوی

آج کل عشاق کا دیوالہ نکلا جائے ہے

عطا لکھنوی

MORE BYعطا لکھنوی

    آج کل عشاق کا دیوالہ نکلا جائے ہے

    حسن کی فرمائشوں کا ٹیکس بڑھتا جائے ہے

    ایک عاشق غم کا ہے اک شادمانی پر نثار

    کوئی اتر کوئی دکھن جس کو جو بھا جائے ہے

    بوالہوس تو نارسائے اوج بام عشق ہے

    جس جگہ کانا نہ پہنچے واں پہ اندھا جائے ہے

    انفلوینزا میں ہیں عشاق اکثر مبتلا

    کوچۂ جاناں مکمل وارڈ بنتا جائے ہے

    دوستو تم کو ستوں بننا ہے اردو کے لئے

    ورنہ بارش سے تعصب کی یہ گھر ڈھ جائے ہے

    صرف اسکیموں پہ منصوبے کا ہے دار و مدار

    مشورے ہوتے ہیں جیسے خواب دیکھا جائے ہے

    ہر زمین شعر میں غلہ اگاؤ کی مہم

    فکر کے ہل سے یہاں اوسر کو جوتا جائے ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے