Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج کے ماحول میں انسانیت بدنام ہے

داؤد محسن

آج کے ماحول میں انسانیت بدنام ہے

داؤد محسن

MORE BYداؤد محسن

    آج کے ماحول میں انسانیت بدنام ہے

    یہ عناد باہمی کا ہی فقط انجام ہے

    حق شناسی کا چلن ہم میں نہیں باقی رہا

    صبح اپنی پر الم ہے پر خطر ہر شام ہے

    حیف بربادیٔ گلشن اپنے ہی ہاتھوں ہوئی

    مفت میں باد خزاں کے سر پہ کیوں الزام ہے

    دھندلی دھندلی سی فضا ہے مہر اور اخلاص کی

    اب رفاقت آشتی اور دوستی گمنام ہے

    تپتے صحرا سے تو بچ کر آ گئے تھے ہم مگر

    اب قدم کیسے بڑھائیں پر خطر ہر گام ہے

    کیا گرانی اور ارزانی کی ہم باتیں کریں

    پانی مہنگا ہے یہاں اور خون سستے دام ہے

    باپ سے بچے اے محسنؔ منحرف ہونے لگے

    تربیت اور علم کے فقدان کا انجام ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے