آج کس کا جلوۂ رنگیں نمایاں ہو گیا
آج کس کا جلوۂ رنگیں نمایاں ہو گیا
جلوہ جلوہ رشک سے سر در گریباں ہو گیا
کون یہ جلوہ طراز بزم امکاں ہو گیا
کس کے نور حسن سے عالم چراغاں ہو گیا
صحن گلشن میں یہ کس نے ناز سے انگڑائی لی
چاک دل ہر پھول کا چاک گریباں ہو گیا
حسرت و ارمان کی میت ہے ایک ایک اشک تر
میرا دامن بستیٔ گور غریباں ہو گیا
پھر بہار آئی ہوا پھر مضطرب دست جنوں
خیر سے پھر آرزوئے دل کا ساماں ہو گیا
ہر گل تر ہو گیا جام شراب ارغواں
میکدہ بر دوش اب سارا گلستاں ہو گیا
اپنے قید و بند کا جوہرؔ نہیں مطلق الم
یہ خوشی ہے ہم سے آباد ان کا زنداں ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.