آج کسی کی یاد میں ہم جی بھر کر روئے دھویا گھر
آج کسی کی یاد میں ہم جی بھر کر روئے دھویا گھر
آج ہمارا گھر لگتا ہے کیسا اجلا اجلا گھر
اپنے آئیں سر آنکھوں پر غیر کی یہ بیٹھک نہ بنے
گھر آسیب کا بن جائے گا ورنہ ہنستا بستا گھر
گھر کو جب ہم جھاڑیں پوچھیں رہتے ہیں محتاط بہت
گرد آلود نہیں ہونے دیتے ہم ہم سایے کا گھر
تم نے کڑیاں جھیلیں اور غیروں کے گھر آباد کیے
راہ تمہاری تکتا ہے آبائی سونا سونا گھر
جو آرام ہے اپنے گھر میں اور کہاں مل سکتا ہے
ٹوٹا پھوٹا بھی ہو تو بھی اپنا گھر ہے اپنا گھر
اک انجانے ڈر نے نیند اچک لی سب کی آنکھوں سے
کتنی ہی راتوں سے مسلسل بے آرام ہے گھر کا گھر
میری روح بروگن رہ رہ کر چلاتی رہتی ہے
میرا گھر میرا پیارا گھر میرا پیارا پیارا گھر
آوارہ گردی کے سبب وہ دن بھر تو مطعون رہا
جب سورج مغرب میں ڈوبا جعفرؔ بھی جا پہنچا گھر
- کتاب : Aqleem (Pg. 45)
- Author : Jafar Baloch
- مطبع : Maktaba aalia, Urdu Bazar Lahore (1986)
- اشاعت : 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.