Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج کسی کی یاد میں ہم جی بھر کر روئے دھویا گھر

جعفر بلوچ

آج کسی کی یاد میں ہم جی بھر کر روئے دھویا گھر

جعفر بلوچ

MORE BYجعفر بلوچ

    آج کسی کی یاد میں ہم جی بھر کر روئے دھویا گھر

    آج ہمارا گھر لگتا ہے کیسا اجلا اجلا گھر

    اپنے آئیں سر آنکھوں پر غیر کی یہ بیٹھک نہ بنے

    گھر آسیب کا بن جائے گا ورنہ ہنستا بستا گھر

    گھر کو جب ہم جھاڑیں پوچھیں رہتے ہیں محتاط بہت

    گرد آلود نہیں ہونے دیتے ہم ہم سایے کا گھر

    تم نے کڑیاں جھیلیں اور غیروں کے گھر آباد کیے

    راہ تمہاری تکتا ہے آبائی سونا سونا گھر

    جو آرام ہے اپنے گھر میں اور کہاں مل سکتا ہے

    ٹوٹا پھوٹا بھی ہو تو بھی اپنا گھر ہے اپنا گھر

    اک انجانے ڈر نے نیند اچک لی سب کی آنکھوں سے

    کتنی ہی راتوں سے مسلسل بے آرام ہے گھر کا گھر

    میری روح بروگن رہ رہ کر چلاتی رہتی ہے

    میرا گھر میرا پیارا گھر میرا پیارا پیارا گھر

    آوارہ گردی کے سبب وہ دن بھر تو مطعون رہا

    جب سورج مغرب میں ڈوبا جعفرؔ بھی جا پہنچا گھر

    مأخذ :
    • کتاب : Aqleem (Pg. 45)
    • Author : Jafar Baloch
    • مطبع : Maktaba aalia, Urdu Bazar Lahore (1986)
    • اشاعت : 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے