آج کچھ ایسا محبت کا اثر طاری ہے
آج کچھ ایسا محبت کا اثر طاری ہے
ہوش اتنا بھی نہیں خواب کی بیداری ہے
اس طرح آج سے پہلے تو نہ آتے تھے کبھی
جانے یہ کس نئی بیداد کی تیاری ہے
پاؤں اٹھتے نہیں کیوں منزل جاناں کی طرف
شوق منزل نہ رہا یا مری خودداری ہے
ایک لمحہ بھی ہمیں اذن رفاقت نہ ملا
کیا یہی آپ کا آئین وفاداری ہے
کیجئے ترک تعلق ہی ہمیشہ کے لیے
ہم سے اتنی ہی اگر آپ کو بیزاری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.