آج محصور ہیں دیمک زدہ دیواروں میں
آج محصور ہیں دیمک زدہ دیواروں میں
ہم بھی شامل تھے کبھی شہر کے معماروں میں
آخرش ہاتھ جلا ہی لئے اپنے ہم نے
جانے کیوں پھول نظر آتے تھے انگاروں میں
یہ کسی سے نہ کہا لعل و جواہر تھے ہم
پتھروں کی طرح بکتے رہے بازاروں میں
دیر تک دستکیں دیتی رہی قسمت در پر
اور ہم الجھے رہے اپنے ہی پنداروں میں
زندگی تیرے اداکار تھے کیسے ہم بھی
سامنے آتے رہے ہیں کئی کرداروں میں
وقت ہے کر لو مرمت ابھی گھر کی بیتابؔ
ابھی روزن نہیں ظاہر ہوئے دیواروں میں
- کتاب : Falak Aasaar (Pg. 77)
- Author : Pritpal Singh Betab
- مطبع : Sarsabz Publications (H.P.) (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.