Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج میخانے کی وہ بات نہیں ہے ساقی

بسمل عظیم آبادی

آج میخانے کی وہ بات نہیں ہے ساقی

بسمل عظیم آبادی

MORE BYبسمل عظیم آبادی

    آج میخانے کی وہ بات نہیں ہے ساقی

    یعنی اب دن کی طرح رات نہیں ہے ساقی

    جبہ و قبہ و دستار ہے جن کا مذہب

    ہم سے اور ان سے ملاقات نہیں ہے ساقی

    عرش سے فرش تلک دھوم مچی ہے جس کی

    دوسری اور کوئی ذات نہیں ہے ساقی

    حرمت مے کا ہے اس رند کے دامن پہ لہو

    جس کو پابندئ اوقات نہیں ہے ساقی

    جو مزہ پینے پلانے کا ہے میخانے میں

    چھپ کے پی لینے میں وہ بات نہیں ہے ساقی

    ایک کے جام میں خوں ایک کے ساغر میں شراب

    یہ تو آئین مساوات نہیں ہے ساقی

    ہم کو جانے میں تأمل ہے وہ آنے سے رہے

    اب کوئی شکل ملاقات نہیں ہے ساقی

    جو بھی ہو تھوڑی بہت ڈھال دے جلدی جلدی

    صبح ہونے کو ہے اب رات نہیں ہے ساقی

    میکدہ بھی وہی میکش بھی وہی مے بھی وہی

    پھر بھی اگلی سی مدارات نہیں ہے ساقی

    شیخ کا حال ہے کچھ سچ بھی ہے کچھ جھوٹ بھی ہے

    یہ نسب نامۂ سادات نہیں ہے ساقی

    یوں تو میخانے میں سب جمع ہیں بسملؔ کے سوا

    اک وہی مرد خرابات نہیں ہے ساقی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے