Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج مقتل کو سجایا جا رہا ہے

اسد رضا سحر

آج مقتل کو سجایا جا رہا ہے

اسد رضا سحر

MORE BYاسد رضا سحر

    آج مقتل کو سجایا جا رہا ہے

    خون ناحق بھی بہایا جا رہا ہے

    رقص کرنے کے لیے کچھ لڑکیوں کو

    باری باری ہی بلایا جا رہا ہے

    جس نے کلمہ پڑھ لیا تھا آخری دم

    اس کا لاشہ کیوں جلایا جا رہا ہے

    اس کے لہجے میں رعونت تو نہیں ہے

    اس کو نظروں سے گرایا جا رہا ہے

    گھر تو خالی ہے گزشتہ ایک ماہ سے

    میرے ہاتھوں سے کرایا جا رہا ہے

    من و سلویٰ سے بہت آگے ہے یہ

    کربلا لنگر جو کھایا جا رہا ہے

    دو ہیں شاعر صرف سگریٹ ایک ہے

    باری باری کش لگا یا جا رہا ہے

    آپ کا مجھ سے جو رشتہ ہے اسے

    کتنی دقت سے نبھایا جا رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے