آج مجھے کچھ لوگ ملے ہیں پاگل سے
آج مجھے کچھ لوگ ملے ہیں پاگل سے
شہر میں وحشی در آئے کیا جنگل سے
سارے مسائل لا ینحل سے لگتے ہیں
نکلوں کیسے سوچ کی گہری دلدل سے
برف نما سی تاروں کی چنچل کرنیں
چھن کر نکلیں رات کے کالے آنچل سے
ذہن سے یوں ہے فکر و نظر کا اب رشتہ
پنگھٹ کو اک ربط ہو جیسے چھاگل سے
یاد کی خوشبو دل کے نگر میں پھیلے گی
غم کے سائے لگتے ہیں اب شیتل سے
جسم و جاں پر سناٹوں کا پہرہ ہو
باز آیا میں اب دنیا کی ہلچل سے
تنہائی کا زہر بھلا کیا پھیلے گا
چھائے ہو تم احساس پہ میرے بادل سے
- کتاب : Roshni Ke Phool (Pg. 80)
- Author : Anwar Minai
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd. Urdu Bazar Jamia Nagar, Delhi (1986)
- اشاعت : 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.