آج او نالہ شرر بار ہو تاثیر کے ساتھ
آج او نالہ شرر بار ہو تاثیر کے ساتھ
ہم نے میدان بدا ہے فلک پیر کے ساتھ
دیکھنا یہ ہے کہ مے خانہ سے نکلے کیوں کر
شیخ آئے تو بڑی عزت و توقیر کے ساتھ
آپ نے دے کے سزا اور بڑھا دی جرأت
خوف تعزیر بھی دل سے گیا تعزیر کے ساتھ
دل کو اس درجہ تری زلف سے رغبت کیوں ہے
کیوں نہیں اس کو مرے پاؤں کی زنجیر کے ساتھ
ساتھ ہی زندہ دلی کے گیا دل بھی اپنا
شمع محفل سے گئی شمع کی تنویر کے ساتھ
عکس لینے میں اٹھا دیتے ہیں مجھ کو کہ نہیں
میری تصویر بھی کھنچ جائے نہ تصویر کے ساتھ
دشت وحشت میں بگولوں کا تماشا آہا
ناچ ان کا وہ مرے نغمۂ زنجیر کے ساتھ
جانے کس جال میں کم بخت رہا اس میں اسیر
پڑ گئی دل میں گرہ زلف گرہ گیر کے ساتھ
پیروی ہے اسی مرحوم کی نادرؔ ورنہ
شاعری کہتے ہیں جس کو وہ گئی میرؔ کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.