Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج پھر بند و سلاسل کا خیال آیا ہے

مظفر شکوہ

آج پھر بند و سلاسل کا خیال آیا ہے

مظفر شکوہ

MORE BYمظفر شکوہ

    دلچسپ معلومات

    (اکتوبر1980ء)

    آج پھر بند و سلاسل کا خیال آیا ہے

    زلف پر پیچ کا اور دل کا خیال آیا ہے

    پھر بگولے ہیں رواں بہر‌‌ قدم بوسئ شوق

    قیس کو لیلئ محمل کا خیال آیا ہے

    پھر مہ گنبد گرداں سے لگی ہے بازی

    ہم کو اپنے مہ کامل کا خیال آیا ہے

    آج پھر آنکھ سے ٹپکا ہے کوئی قطرۂ خوں

    بعد مدت ہمیں پھر دل کا خیال آیا ہے

    کارواں شوق کا ہے پیک نظر سے آگے

    دور سے قربت منزل کا خیال آیا ہے

    دل کو اس بت سے ہے پھر اجر وفا کی امید

    سعئ بے سود میں حاصل کا خیال آیا ہے

    باندھ کر دشنہ و خنجر جو نکل آئے ہو

    آج کیا پھر کسی بسمل کا خیال آیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے