آج پھر روبرو کرو گے تم
مجھ سے کیا گفتگو کرو گے تم
مجھ سے لو گے مرے لہو قصاص
پھر مجھے سرخ رو کرو گے تم
حیف ہو میری بد مزاجی پر
آپ اپنا لہو کرو گے تم
تم گنوا دو گے ایک دن مجھ کو
پھر مری جستجو کرو گے تم
تم صف دوستاں میں ہو لیکن
پھر بھی کار عدو کرو گے تم
زخم پر زخم کھائے جاتے ہو
اور رفو پر رفو کرو گے تم
ہم بھی مقتل میں سر کٹائیں گے
اپنے خوں سے وضو کرو گے تم
اے مری جان عیب ہے یہ بھی
ہم کو میں تم کو تو کرو گے تم
میں تو شاہدؔ بھی ہوں کمالؔ بھی ہوں
میرے حق میں غلو کرو گے تم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.