آج پھر سر مقتل دے کے خود لہو ہم نے
آج پھر سر مقتل دے کے خود لہو ہم نے
تیغ دست قاتل کی رکھ لی آبرو ہم نے
جان غنچہ و لالہ روح رنگ و بو ہم نے
آپ کو بنایا ہے کتنا خوبرو ہم نے
جب بھی لطف ساقی میں فرق آتے دیکھا ہے
بڑھ کے توڑ ڈالے ہیں ساغر و سبو ہم نے
بارہا زبانوں پر لگ گئی ہے پابندی
بارہا نگاہوں سے کی ہے گفتگو ہم نے
راہ شوق میں اکثر وہ بھی وقت آیا ہے
جب کیا ہے ہاتھوں سے خون آرزو ہم نے
شہر ہو بیاباں ہو دار ہو کہ زنداں ہو
نغمے زندگی ہی کے گائے چار سو ہم نے
- کتاب : Wahid Premi Shakhsiyyat Aur Fan (Pg. 578)
- Author : Wahid Premi
- مطبع : Educational Publishing House (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.