آج روتا ہے مرے دل کو جلانے والا
آج روتا ہے مرے دل کو جلانے والا
پانی کو دوڑتا ہے آگ لگانے والا
کب وہ ہم کو بھلا خاطر میں ہے لانے والا
کون دنیا میں رہا ناز اٹھانے والا
کیسے ملتا ہے زمانے کو نبھانے والا
جو ملا ہم کو ملا دل کا دکھانے والا
کوئی نافہم کہاں بات کو تیری سمجھے
کیا ہی انداز ہے ہر بات اڑانے والا
پھر کے دیکھا نہ کبھی کوئی ہو جیتا مرتا
کیسا بے رحم ہے منہ پھیر کے جانے والا
خوف کس کا ہے تمہیں حیلہ بہانہ نہ کرو
آ ہی جاتا ہے ہر اک طور سے آنے والا
اے صبا کہہ دے کہ خاموش رہے مرغ سحر
کون ہوتا ہے وہ سوتے کو جگانے والا
پہلوئے قبر میں اک روز ہے سونا سب کو
نازنیں کوئی ہو یا ناز اٹھانے والا
نزع میں دیکھ کے دیوانؔ کو رو کر بولے
روٹھا جاتا ہے مرا آج منانے والا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.