Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج شب معراج ہوگی اس لیے تزئین ہے

اورنگ زیب

آج شب معراج ہوگی اس لیے تزئین ہے

اورنگ زیب

MORE BYاورنگ زیب

    آج شب معراج ہوگی اس لیے تزئین ہے

    وہ قدم اٹھے ہیں جن کو آسماں قالین ہے

    ماں نے پڑھ کر پھونک دی تھی مجھ پہ بچپن میں کبھی

    میرے دل پر نقش اب تک سورۂ یٰسین ہے

    اشک کے بوسے کی لذت کیا بتاؤں میں تمہیں

    کیا بتاؤں میں تمہیں یہ کس قدر نمکین ہے

    اس کو درویشی سمجھنے والوں پر حیران ہوں

    ہاتھ میں کاسہ اٹھانا عشق میں توہین ہے

    علم کی خواہش تمہیں منزل تلک لے جائے گی

    جانے والے تو بنو اگلے قدم پر چین ہے

    اور بھی یاروں سے کہنا وقت پہ سب آ ملیں

    میرے گھر کے صحن میں اک خواب کی تدفین ہے

    سوچنا اس باب میں بے کار جائے گا ترا

    یہ محبت ہے میاں اس کا الگ آئین ہے

    اس کے لب پر اک دعا ہے صرف میری موت کی

    میرے لب پر کچھ نہیں کچھ بھی نہیں آمین ہے

    اب محبت کی طرف میں لوٹنے والا نہیں

    دل یہ تو نے ٹھیک سمجھا ایسا ہی کچھ سین ہے

    اڑ رہا ہے زیبؔ کی تحریر کے آہنگ میں

    یہ پرندہ حضرت اقبالؔ کا شاہین ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے