آج تک تیری حقیقت نہ کھلی کیا ہے تو
آج تک تیری حقیقت نہ کھلی کیا ہے تو
کوئی بھی جس کو نہ سمجھے ہے معما ہے تو
دل کا مطلوب ہے آنکھوں کی تمنا ہے تو
رشک شیریں جو ہے تو سیرت لیلیٰ ہے تو
جلوۂ رخ سے ترے سارا جہاں روشن ہے
رونق بزم ہے تو انجمن آرا ہے تو
بن کے لیلیٰ کہیں مشہور حسینوں میں ہوا
صورت قیس کہیں عاشق شیدا ہے تو
جان آئے تن بے جاں میں ترے ملنے سے
اپنے بیمار محبت کا مسیحا ہے تو
صورت قیس ترے حسن کا شیدا ہوں میں
اور میرے لئے بھی غیرت لیلیٰ ہے تو
کیا تماشا ہے کہ عالم کی نظر پڑتی ہے
دیکھنے والوں کی آنکھوں کا تماشا ہے تو
کون مہمان ہے حامدؔ کے مکان دل میں
تو ہی کہہ دے کہ تصور ہے ترا یا ہے تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.