آج تو دن بھر تری تصویر ہم دیکھا کئے
آج تو دن بھر تری تصویر ہم دیکھا کئے
یعنی اپنے خواب کی تعبیر ہم دیکھا کئے
ہم نے دیکھا ہی نہیں آنکھیں اٹھا کر سمت گل
اپنے دل کا زخم دامن گیر ہم دیکھا کئے
عشق اول کی شب دیجور میں اے زندگی
زلف تیری یا کوئی زنجیر ہم دیکھا کئے
آج ہم دیکھا کئے چشم ستم گر کو خجل
آج اپنی آہ کی تاثیر ہم دیکھا کئے
ہم نے تو دیکھا نہیں اپنی رضا سے کچھ یہاں
جو بھی دکھلاتی رہی تقدیر ہم دیکھا کئے
- کتاب : Tishnagi (Pg. 26)
- Author : Minu Bakhshi
- مطبع : Educational Publishing House
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.