آج الفت کی پرانی اک کہانی یاد آئی
آج الفت کی پرانی اک کہانی یاد آئی
شادمانی یاد آئی سر گرانی یاد آئی
بھول بیٹھے تھے ہم اس کی اہمیت کافی دنوں سے
موت سے پالا پڑا تو زندگانی یاد آئی
زندگی کی راہ میں بے فکر چلتے جا رہے تھے
حادثے ہونے لگے تو ساودھانی یاد آئی
زندگی کو رات دن بہتے ہوئے دیکھا یہاں تو
ساگروں کے پانیوں کو بھی روانی یاد آئی
کامیابی ہاتھ سے میرے پھسلنے لگ گئی جب
تب کہیں جا کر مجھے بھی جانفشانی یاد آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.