آج ان پر راز دل افشا کریں
آج ان پر راز دل افشا کریں
حسن کو مغرور و خود آرا کریں
چند دن ان کو نہ اب دیکھا کریں
یعنی کچھ ان کو بھی تڑپایا کریں
اس طرح ہو یوں کریں ایسا کریں
ان سے ملنے کا کوئی چارا کریں
آپ تو جو کچھ کریں اچھا کریں
ہم کہیں تو شکوۂ بے جا کریں
موت بھی مانگے سے ملتی ہے کہاں
پھر یہ کیوں کر ہو کہ وہ آیا کریں
وہ ابھی آئیں چلے جائیں ابھی
گھر کو وہ گلشن کبھی صحرا کریں
چاہنے پر آپ کے موقوف ہے
آپ چاہیں تو ابھی اچھا کریں
بن سکے ان سے نہ کچھ آئے بغیر
اپنے دل میں وہ کشش پیدا کریں
صائبؔ اپنے وقت پر آتی ہے موت
زندگی سے لاکھ اکتایا کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.