Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج وہ خوشبو مرے گلزار میں بھی آئے گی

سید شیبان قادری

آج وہ خوشبو مرے گلزار میں بھی آئے گی

سید شیبان قادری

MORE BYسید شیبان قادری

    آج وہ خوشبو مرے گلزار میں بھی آئے گی

    اس کے آنے سے مہک اشعار میں بھی آئے گی

    خواب میں دیکھا تھا اس کو یہ تو سوچا بھی نہ تھا

    وہ مرے کاشانۂ افکار میں بھی آئے گی

    نابلد ہونا دعائے نوح سے اچھا نہیں

    کشتیٔ ہستی تری منجدھار میں بھی آئے گی

    کہہ رہی ہے ریگزاروں سے نئی رت کی ہوا

    اب بہار بے خزاں کہسار میں بھی آئے گی

    اس نے فرش باغ پر چھڑکی ہے آنکھوں سے شراب

    مستئ مے اب گل و گلزار میں بھی آئے گی

    بے نوا لفظوں کو بخشیں گے اگر اعزاز ہم

    تازگی پیرایۂ اظہار میں بھی آئے گی

    ہار کی شرمندگی سے بچ گیا میرا حریف

    کیا خبر تھی یہ خبر اخبار میں بھی آئے گی

    بک رہے ہیں مرمری جسم ایک روٹی کے عوض

    یہ گراوٹ اب سخن بازار میں بھی آئے گی

    وہ بھی دن آئے گا جب شہزادیٔ ملک سخن

    مجھ سے ملنے کو بڑے دربار میں بھی آئے گی

    ساحلوں پر گھر بنائیں گے اگر شیبانؔ ہم

    کچھ نمی گھر کے در و دیوار میں بھی آئے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے