آج وہ پھول بنا حسن دل آرا دیکھا
آج وہ پھول بنا حسن دل آرا دیکھا
سچ ہوا پچھلے برس جو بھی کہا تھا دیکھا
دھیان میں لائے تصور میں بسایا دیکھا
اتنا ہی اجنبی پایا اسے جتنا دیکھا
کس وسیلے سے بھلا عرض تمنا کرتے
ہم نے جس وقت بھی دیکھا اسے تنہا دیکھا
کب سے احساس پہ اک بوجھ لیے پھرتے ہیں
کاش پوچھو کہ بھری بزم میں کیا کیا دیکھا
شاہراہوں کے گھنے پیڑ کٹے ہیں جب سے
چونک اٹھے ہیں جہاں اپنا بھی سایا دیکھا
دفعتاً آ گیا پھر ڈوبتے سورج کا خیال
شام کے وقت جو دریا کا کنارا دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.