آخر ہم نے طور پرانا چھوڑ دیا
دلچسپ معلومات
(سفیر اردو، لیوٹن 2002)
آخر ہم نے طور پرانا چھوڑ دیا
اس کی گلی میں آنا جانا چھوڑ دیا
منظر بھی سب بانجھ رتوں میں ڈوب گئے
آنکھوں پر بھی پہرہ بٹھانا چھوڑ دیا
ختم ہوئی شوریدہ سری لب سل سے گئے
محفل محفل ہنسنا ہنسانا چھوڑ دیا
نظروں پر کھڑکی کے پٹ دیوار کیے
دروازوں میں اس کا سجانا چھوڑ دیا
جب سے ہوا احساس دیا ہونے کا ہمیں
تیز ہوا کے سامنے جانا چھوڑ دیا
ڈر تھا کہیں کچھ اپنے لیے بھی مانگ نہ لیں
ہم نے دعا کو ہاتھ اٹھانا چھوڑ دیا
عرشؔ ہوا اک لفظ جو منہا یادوں سے
ہم نے گھر کو قفل لگانا چھوڑ دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.