آخر شب فراق کے تاروں کو کیا کروں
آخر شب فراق کے تاروں کو کیا کروں
تیرے سوا حسین نظاروں کو کیا کروں
یہ عکس رنگ گل بھی جلاتا ہے زخم دل
اب اس چمن کے سرد شراروں کو کیا کروں
اب تک سرور ہے مجھے تیری ہی بزم کا
اب بادۂ صفا کے خماروں کو کیا کروں
غم تیرا بن چکا ہے مرے دل کا ماحصل
بیگانۂ خوشی ہوں قراروں کو کیا کروں
اب دور ہے خزاؤں کا میرے نصیب میں
اب زندگی میں آئی بہاروں کو کیا کروں
ساقیؔ ہے مجھ کو اب تو تلاطم کا انتظار
کشتی کو کیا کروں میں کناروں کو کیا کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.