آخر وہ اپنے پیار کا اظہار کر گئے
آخر وہ اپنے پیار کا اظہار کر گئے
انکار کر رہے تھے جو اقرار کر گئے
چوری کا ڈر نہیں رہا دل کے مکان میں
جب سے کھڑی وفا کی وہ دیوار کر گئے
ان سے ملے نہ تھے تو کبھی ہم غریب تھے
دے کر متاع عشق وہ زردار کر گئے
آئے جو دل خریدنے بازار عشق میں
نیلام اپنا دل سر بازار کر گئے
صد آفریں کہ سوئے ہوئے ہر جوان کو
جوہرؔ کلیمی ضرب سے بیدار کر گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.