Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آخرش ہم فقط ہاتھ ملتے رہے

سوہل بریلوی

آخرش ہم فقط ہاتھ ملتے رہے

سوہل بریلوی

MORE BYسوہل بریلوی

    آخرش ہم فقط ہاتھ ملتے رہے

    پیار کے نام پر لوگ چھلتے رہے

    دن بہ دن عشق کا رنگ پھیکا پڑا

    دن بہ دن یار کے وعدے ٹلتے رہے

    آگے پیچھے کوئی جب نہ اپنے رہا

    گود میں درد کی پھولے پھلتے رہے

    چوٹ گہری لگی اب لگی سو لگی

    اک دفعہ بس گرے پھر سنبھلتے رہے

    بعد میں خاک میں سب کے سب مل گئے

    عشق کی آگ میں جو بھی جلتے رہے

    چھوڑ کر عشق کو اور بھی کام تھے

    تیری گلیوں میں یوں ہی ٹہلتے رہے

    زخم دل کا کوئی جب نہ چارہ ہوا

    درد بڑھتا گیا روگ پلتے رہے

    اس دیوالی بھی سوہلؔ ہوا پھر وہی

    آرزو بجھ گئی دیپ جلتے رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے