آخرش ہم فقط ہاتھ ملتے رہے
آخرش ہم فقط ہاتھ ملتے رہے
پیار کے نام پر لوگ چھلتے رہے
دن بہ دن عشق کا رنگ پھیکا پڑا
دن بہ دن یار کے وعدے ٹلتے رہے
آگے پیچھے کوئی جب نہ اپنے رہا
گود میں درد کی پھولے پھلتے رہے
چوٹ گہری لگی اب لگی سو لگی
اک دفعہ بس گرے پھر سنبھلتے رہے
بعد میں خاک میں سب کے سب مل گئے
عشق کی آگ میں جو بھی جلتے رہے
چھوڑ کر عشق کو اور بھی کام تھے
تیری گلیوں میں یوں ہی ٹہلتے رہے
زخم دل کا کوئی جب نہ چارہ ہوا
درد بڑھتا گیا روگ پلتے رہے
اس دیوالی بھی سوہلؔ ہوا پھر وہی
آرزو بجھ گئی دیپ جلتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.