آخری پردہ گرا رہنے دیا
آخری پردہ گرا رہنے دیا
راستہ کھویا ہوا رہنے دیا
وقت نے سب عکس میرے چھین کر
مجھ میں اک شہر نوا رہنے دیا
جاتے جاتے بستیوں کو چھوڑ کر
بام پر جلتا دیا رہنے دیا
یوں تو سارے درد میرے لے گیا
جب کہا جتنا کہا رہنے دیا
راز سارے خود زمانہ سے کہے
جانے کیا مجھ میں چھپا رہنے دیا
مدتوں تک خود میں ڈھونڈھا تھا جسے
مل گیا تو یوں پڑا رہنے دیا
کھیلنے کے سب بہانے چھین کر
ہاتھ میں اک جھنجھنا رہنے دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.