آلام روزگار سے مرعوب ہو گئے
سارے اصول عشق کے معیوب ہو گئے
شاید میں اپنے آپ سے غافل نہ رہ سکا
کچھ لوگ میری ذات سے منسوب ہو گئے
پہلے پہل تو ہم پہ ترا کچھ اثر ہوا
پھر دیکھتے ہی دیکھتے مغلوب ہو گئے
پہنچا نہ کچھ ہمارا کہا ان کے ذوق تک
سمجھے تھے ہم کہ صاحب اسلوب ہو گئے
شہرت کی سادگی نے بھی کیا کیا نہ کچھ کیا
کتنے ہی بدترین تھے جو خوب ہو گئے
تیرا فراق باعث کیف و نشاط تھا
دنیا ترے وصال میں مجذوب ہو گئے
احمرؔ کا کیا بنا کوئی پوچھے تو یہ کہو
نذر ستم ظریفیٔ محبوب ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.