عالم ہو ترے وحشی نے جب آباد کیا
عالم ہو ترے وحشی نے جب آباد کیا
عرش کو پھونک دیا فرش کو برباد کیا
تیرے جلوے نے دل زار کو آباد کیا
تو ہمیں بھول گیا ہم نے تجھے یاد کیا
یہ پس گریہ و زاری خلش پا کیسی
شاید اب وادئ وحشت نے مجھے یاد کیا
چند تنکے تھے فقط میرا نشیمن کیا تھا
ان پہ بھی برق گری ان کو بھی برباد کیا
ہم سے پوچھے کوئی انجام محبت کیا ہے
ہم نے عالم تہ و بالا دم فریاد کیا
اپنی ناکامی تقدیر پہ رونے والے
وعدۂ روز ازل تو نے کبھی یاد کیا
تھی یہی عاقبت اندیشیٔ دل اے ظاہرؔ
مجھ کو بے فائدہ کم بخت نے برباد کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.