عالم کوئی شگفتہ نہ خوابیدہ دیکھنا
عالم کوئی شگفتہ نہ خوابیدہ دیکھنا
منظر جو دیکھنا ہے تو نادیدہ دیکھنا
ہستی ہے اک کتاب پریشیدہ دیکھنا
کیا کیا ورق ورق سے ہے چسپیدہ دیکھنا
سر پر ہے میرے خاک نہ دامن ہے میرا چاک
موسم مرے جنوں کا ہے سنجیدہ دیکھنا
لمحے کے ہجر میں کسی ساعت کے سوگ میں
آنکھیں صدی صدی کی ہیں نم دیدہ دیکھنا
پہچان میرؔ کی ہے نہ مرزاؔ کی ہے شناخت
وہ شخص کس قدر ہے ادب دیدہ دیکھنا
اے آرزوئے دید اسی جرم دید میں
مارے گئے ہیں کتنے جہاں دیدہ دیکھنا
ندیاں لہو کی سیکڑوں ہیں کس کی خاک میں
یہ کون خاک و خوں میں ہے غلطیدہ دیکھنا
کیا جانے اپنی جان پہ کس وقت گر پڑے
یہ جسم کا مکان ہے بوسیدہ دیکھنا
وصفیؔ یہ جس گگن سے ابلتی ہے چاندنی
سورج اسی گگن میں ہے پوشیدہ دیکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.