عام رستے سے ہٹ کے آیا ہوں
ساری دنیا سے کٹ کے آیا ہوں
میری وسعت تجھے ڈرا دیتی
اپنے اندر سمٹ کے آیا ہوں
کوئی تازہ ستم کہ میں پچھلے
حادثوں سے نمٹ کے آیا ہوں
ہاں محبت تو مار دیتی ہے
یہ کہانی میں رٹ کے آیا ہوں
میری حالت سے ماپ رستے کو
میں کہاں سے پلٹ کے آیا ہوں
راہ غم اب ڈرا نہیں سکتی
غم سے ہی تو لپٹ کے آیا ہوں
اس کی شاخوں پہ پھل نہیں لگتا
جس شجر سے میں کٹ کے آیا ہوں
کوئی صورت نہیں ہے جڑنے کی
اتنے ٹکڑوں میں بٹ کے آیا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.