Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آن کر غم کدۂ دہر میں جو بیٹھے ہم

میر حسن

آن کر غم کدۂ دہر میں جو بیٹھے ہم

میر حسن

MORE BYمیر حسن

    آن کر غم کدۂ دہر میں جو بیٹھے ہم

    شمع ساں اپنے تئیں آپ ہی رو بیٹھے ہم

    عشق کے ہاتھ سے کشتیٔ شکستہ کی طرح

    آپ اپنے تئیں رو رو کے ڈبو بیٹھے ہم

    گر یہی تیرے اشارے ہیں تو مجلس سے تری

    کوئی نہ کوئی آ کے اٹھا دیوے گا گو بیٹھے ہم

    تم جو اٹھنے کو ہوئے تھے تو چلے تھے ہم بھی

    اب جو یوں آپ کی مرضی ہے تو لو بیٹھے ہم

    سینہ خالی نہیں ہوتا ہے نہ تھمتے ہیں اشک

    کب سے روتے ہیں دل خوں شدہ کو بیٹھے ہم

    غیر کہتے ہیں کہ ہم بیٹھنے دیویں گے نہ یاں

    اب تو اس ضد سے جو کچھ ہووے سو ہو بیٹھے ہم

    اشک آنکھوں سے تو معدوم ہوئے تھے کد کے

    ہاتھ اب گریۂ خونی سے بھی دھو بیٹھے ہم

    اور تو کچھ نہیں یاں اتنا خفا ہوتے ہو کیوں

    کیا ہوا آپ کے نزدیک جو ہو بیٹھے ہم

    آرزو دل کی بر آئی نہ حسنؔ وصل میں اور

    لذت ہجر کو بھی مفت میں کھو بیٹھے ہم

    مأخذ :
    • Deewan-e-Meer Hasan

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے