آندھی ہے تیز دھول سے گھر اور اٹ نہ جائے
آندھی ہے تیز دھول سے گھر اور اٹ نہ جائے
ٹوٹے کواڑ بند کرو دم الٹ نہ جائے
بے سمت زندگی کا سفر بن کی رات ہے
ناگن سا وقت ڈس کے اچانک پلٹ نہ جائے
اجڑا ہوا مکان ہے دستک نہ دیجیے
سایہ کوئی کہیں سے نکل کر لپٹ نہ جائے
چھوٹا سا گھر سہی اسے رکھیے سنبھال کے
ملکوں کی قسمتوں کی طرح یہ بھی بٹ نہ جائے
شیشے کے گھر میں سوچ کے رکھیے ظفرؔ قدم
سنگ صدا کی چوک سے دیوار پھٹ نہ جائے
- کتاب : 1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 99 )
- Author : Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
- مطبع : P.K. Publishers, New Delhi (1972)
- اشاعت : 1972
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.