آندھی کا کر خیال نہ تیور ہوا کے دیکھ
آندھی کا کر خیال نہ تیور ہوا کے دیکھ
دیوار ریت کی سہی اونچی اٹھا کے دیکھ
سایہ ہوں دھوپ ہوں کہ سرابوں کا روپ ہوں
میں کیا ہوں کون ہوں مرے نزدیک آ کے دیکھ
اپنی ہی ذات میں تو سمندر ہوا تو کیا
میرے لہو میں کھولتا سورج بجھا کے دیکھ
اک روز تو لباس سمجھ کر مجھے پہن
کچھ دیر ہی سہی مجھے اپنا بنا کے دیکھ
میں کانچ کے مکان میں رہتا ہوں ان دنوں
آ اے صدائے سنگ مجھے آزما کے دیکھ
شاید کسی چٹان سے جھرنا ابل پڑے
پتھر کے دل پہ موم کا تیشہ جلا کے دیکھ
آتا ہے کون کون ترے غم کو بانٹنے
زاہدؔ تو اپنی موت کی افواہ اڑا کے دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.