آندھی کی وہ زد پر تھے
آندھی کی وہ زد پر تھے
لو کے اپنے تیور تھے
ملبہ ملبہ دیکھ تو لوں
اور یہاں کس کے گھر تھے
میرا جسم تھا شیشے کا
اس کے ہاتھ میں پتھر تھے
چاروں اور سے حملہ تھا
ہم لیکن مٹھی بھر تھے
شاید آدھا پانی تھا
چھلکے چھلکے گاگر تھے
پگڑی ان کے سر پر تھی
جن کے ہاتھوں میں سر تھے
بوسیدہ سی کشتی تھی
طوفانوں کے منظر تھے
آپ ابھی کی بات کرو
ابتر تھے جب ابتر تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.