آندھیوں میں اگر گل کھلا رہ گیا
آندھیوں میں اگر گل کھلا رہ گیا
یوں لگا سرخ موسم دھرا رہا گیا
رحمتیں جو لٹاتا ہے ہر دم یہاں
اس کے در پر جو آیا کھڑا رہ گیا
مل گیا ہے مجھے جب سے میرا صنم
یہ زمانہ مجھے دیکھتا رہ گیا
آندھیاں نفرتوں کی یہاں چل رہیں
میں محبت یہاں بانٹتا رہ گیا
کر لیا ہے گزر یوں فقیری میں بھی
زیست کا یوں مرے واقعہ رہ گیا
درد میں جب کسی کے نہیں ساتھ ہو
خود سے خود کا بھی کیا واسطہ رہ گیا
کھل رہی ہے سلائی محبت کی بھی
اور عاقبؔ رفو دیکھتا رہ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.