آنے دو اپنے پاس مجھ کو
آنے دو اپنے پاس مجھ کو
کرنا ہے کچھ التماس مجھ کو
تیرے یہ جور کب سہوں میں
گر عشق کا ہو نہ پاس مجھ کو
دو طفل مزاج شیشہ دل میں
کس طرح نہ ہو ہراس مجھ کو
لگتا ہے نہ گھر میں دل نہ باہر
کس نے یہ کیا اداس مجھ کو
کیا حال کہوں کہ دیکھ اس کو
رہتے ہی نہیں حواس مجھ کو
اے نکہت گل پری ہی رہ تو
آنا ہے اسی کے پاس مجھ کو
منہ پھیرا بھی نہ اس طرف سے
ٹک ہونے دے روشناس مجھ کو
اٹھ جاؤں گا ایک دن خفا ہو
یہاں تک نہ کرو اداس مجھ کو
گر ہیں یہی جور اس کے بیدارؔ
بچنے کی نہیں ہے آس مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.