Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنے کی پڑی ہے کبھی جانے کی پڑی ہے

زیب النسا زیبیؔ

آنے کی پڑی ہے کبھی جانے کی پڑی ہے

زیب النسا زیبیؔ

MORE BYزیب النسا زیبیؔ

    آنے کی پڑی ہے کبھی جانے کی پڑی ہے

    اس دل کو فقط ملنے ملانے کی پڑی ہے

    بادل بھی لگاتار ہیں چھائے ہوئے اس پر

    اور چاند کو صورت بھی دکھانے کی پڑی ہے

    لاشیں بھی پڑی ہیں یہاں چیخیں بھی بہت ہیں

    اس وقت بھی لوگوں کو خزانے کی پڑی ہے

    اک بار اسے میں نے فقط جان کہا تھا

    اب اس سے مجھے جان چھڑانے کی پڑی ہے

    وہ کل کا شکاری ہے اسے پل کی خبر کیا

    جنگل میں اسے گھات لگانے کی پڑی ہے

    سب چور لٹیرے ہیں یہاں کون ولی ہے

    ایسے میں بھی زیبیؔ کو زمانے کی پڑی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے