آنے کو تو بالیں پر وہ جان بہار آیا
آنے کو تو بالیں پر وہ جان بہار آیا
لیکن دل مضطر کو پھر بھی نہ قرار آیا
ہر رہبر منزل سے پوچھا ہے نشاں تیرا
کر مجھ پہ یقیں تجھ کو ہر سمت پکار آیا
انداز تغافل پر غصہ تھا بہت لیکن
وہ سامنے جب آئے بے ساختہ پیار آیا
اے اہل خرد تم نے الٹا نہ نقاب ان کا
اور میرا جنوں جا کر زلفوں کو سنوار آیا
تھے میری طبیعت پر جو بار کلیمؔ اب تک
پابند خرد رہ کر وہ دن بھی گزار آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.