آنے لگا مزہ اسے پہلے پڑاؤ پر
آنے لگا مزہ اسے پہلے پڑاؤ پر
حیران ہوں میں آخری منظر کو سوچ کر
میری نظر سے دور تو ہونے لگا مگر
تا عمر میری دید کو ترسے تری نظر
ویراں دکھائی دے رہا جو گاؤں دور تک
موجود تھا یہیں کبھی میرا بھی ایک گھر
بنجر زمیں کو خون سے سینچا کھلائے پھول
طوفاں کی زد میں آ گئے پھر ایک دن شجر
قسمت نے مجھ کو دیکھ لے لوٹا ہے کس طرح
اندازہ لگ رہا ہے مری شکل دیکھ کر
بچپن میں بھائی چل بسا اس کا بھی دکھ سہا
کچھ سال بعد آ گئی ماں باپ کی خبر
دو چار دن سے وہ بھی ہے روٹھا ہوا بہت
کھانے لگا ہے مجھ کو بھی کھونے کا اس کو ڈر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.