Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنے لگی ہے زہر کی خوشبو شمال سے

ارشاد حسین کاظمی

آنے لگی ہے زہر کی خوشبو شمال سے

ارشاد حسین کاظمی

MORE BYارشاد حسین کاظمی

    آنے لگی ہے زہر کی خوشبو شمال سے

    جھلکے گا رنگ خون کا عصر زوال سے

    ہیں درج آنے والی رتوں کے حساب میں

    پتے جھڑے ہوئے شجر ماہ و سال سے

    خواہش کے کاروبار کی رسمیں بدل گئیں

    ملتے ہیں پھول بڑھ کے خود اپنے مآل سے

    گلدان میں سجی ہوئی کلیوں کو کیا خبر

    کیا پوچھتی ہے باد صبا ڈال ڈال سے

    ظاہر ہیں پیرہن کی سپیدی سے تین رنگ

    خوشبو کی آبشار رواں سبز شال سے

    پردوں کی سرسراہٹیں بوندوں کے رل‌ ترل

    کھلتا ہے در ہوائے شب برشگال سے

    تو ہی ہجوم شہر میں پہچان لے مجھے

    میں آشنا نہیں ہوں ترے خد و خال سے

    اب تک حریف سنگ سمجھتا تھا میں اسے

    یہ آئنہ تو ٹوٹ گیا دیکھ بھال سے

    اندھوں کی انجمن میں جلاتے ہو مشعلیں

    ارشاد کچھ نہ پاؤ گے کسب کمال سے

    مأخذ :
    • کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 511)
    • Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
    • مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967)
    • اشاعت : 1967

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے