Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنے والے دنوں کو بھی ہم جی چکے اب یہاں کوئی موسم انوکھا نہیں

نشتر خانقاہی

آنے والے دنوں کو بھی ہم جی چکے اب یہاں کوئی موسم انوکھا نہیں

نشتر خانقاہی

MORE BYنشتر خانقاہی

    آنے والے دنوں کو بھی ہم جی چکے اب یہاں کوئی موسم انوکھا نہیں

    آؤ اب اپنے بستر لپیٹیں چلو ایک ایسے نگر میں جو دیکھا نہیں

    اشتہاروں کے بے برگ صحرا میں اب گمشدہ لذتیں ڈھونڈھتی ہے زباں

    اے زمیں تیرے دامن میں وہ پھل بھی ہے ذائقہ جس کا دنیا نے چکھا نہیں

    پتیاں جھڑ گئیں پھول مرجھا گئے کتنا سنسان ہے پیڑ احساس کا

    اس کی شاخوں پہ جس کا بسیرا تھا کل وہ پرندہ بھی تو آج لوٹا نہیں

    جس کو دشمن کہوں کوئی ایسا نہیں اب تو جو بھی ہے میرا بہی خواہ ہے

    یہ جو ہر سانس پینے پہ مجبور ہوں میں نے یہ زہر خود تو خریدا نہیں

    اپنے پرکھوں کا وارث ہوں پھرتا ہوں میں دربدر اپنی جھولی میں ڈالے ہوئے

    سارے سکے جو ٹکسال باہر ہوئے سارے الفاظ وہ جن کے معنی نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے