آنے والے لمحوں کی روشنی کو لکھنا ہے
آنے والے لمحوں کی روشنی کو لکھنا ہے
ایک نئی عبارت میں زندگی کو لکھنا ہے
بولنے لگیں اپنے گھر کے سب در و دیوار
جو سنائی دے ایسی خامشی کو لکھنا ہے
ایک حسین بچے کی کیا حسین خواہش ہے
چاند کی طرف سے خط چاندنی کو لکھنا ہے
ایک دو کی کوشش سے وقت کیسے بدلے گا
اپنے وقت کی قسمت ہم سبھی کو لکھنا ہے
اپنی شخصیت آخر کیوں اثر نہیں رکھتی
آج اپنے اندر کی اس کمی کو لکھنا ہے
لفظ لفظ ہو جس کا پھول کی طرح ساجدؔ
ایسی خوشبوؤں والی شاعری کو لکھنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.