آنے والی کل کی دے کر خبر گیا یہ دن بھی
آنے والی کل کی دے کر خبر گیا یہ دن بھی
ماہ وصال کی شریانوں میں اتر گیا یہ دن بھی
لمحہ لمحہ ساعت ساعت پل پل میں تقسیم ہوا
ریزہ ریزہ ہوتے ہوتے بکھر گیا یہ دن بھی
اس کی تابانی پر کتنے ہی سورج قربان ہوئے
اپنے ہونے کا دکھ سہہ کر مگر گیا یہ دن بھی
سرد ہوا کا جھونکا تھا جو سناٹو کو چیر گیا
کتنے دلوں پر دستک دے کر گزر گیا یہ دن بھی
ہم تو اپنی نیندوں میں خوابوں کو جگا کر خوار ہوئے
موج سراب میں ڈھل کر جانے کدھر گیا یہ دن بھی
- کتاب : Muntakhab Gazle.n (Pg. 25)
- Author : Nasir Zaidi
- مطبع : Zahid Malik (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.