آنگن آنگن خانہ خرابی ہنستی ہے معماروں پر
آنگن آنگن خانہ خرابی ہنستی ہے معماروں پر
پتھر کی چھت ڈھال رہے ہیں شیشے کی دیواروں پر
زخم لگے تو بس یہ جانو چوٹ پڑی نقاروں پر
آج لگا دو جان کی بازی ٹوٹ پڑو تلواروں پر
اہل جنوں کی لالہ کاری موسم کی پابند نہیں
فصل خزاں میں پھول کھلے ہیں زنداں کی دیواروں پر
دل کے افق سے ٹوٹ گئے ہیں کتنے سورج کتنے چاند
ٹپکے ہیں دو چار ستارے جب تیرے رخساروں پر
کہتے ہیں خوش قامت کس کو دیکھ نکل کر گلشن سے
کیسے کیسے سرو رعنا چلتے ہیں انگاروں پر
اس ساحل پر ناؤ پڑی ہے اس ساحل پر مانجھی ہے
بیچ ندی میں تیرتی لاشو پل بن جاؤ دھاروں پر
- کتاب : Kalam-e-aizaz afzal (Pg. 52)
- Author : Aizaz Afzal
- مطبع : Usmania Book Depot
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.