Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنگن میں آنگن ہے نہ دالان یہ گھر کیسا ہے

سید احمد سحر

آنگن میں آنگن ہے نہ دالان یہ گھر کیسا ہے

سید احمد سحر

MORE BYسید احمد سحر

    آنگن میں آنگن ہے نہ دالان یہ گھر کیسا ہے

    اس کے ہر کمرے میں شیطان یہ گھر کیسا ہے

    پختہ اس کے در و دیوار دریچے روشن

    اور مجرم ہیں نگہبان یہ گھر کیسا ہے

    یاں مکینوں کے دلوں سے ہیں امنگیں غائب

    اور دماغوں میں ہیں ہذیان یہ گھر کیسا ہے

    کوئی رشتوں کا تقدس ہے نہ حرمت کا خیال

    باہمی پیار کا فقدان یہ گھر کیسا ہے

    جس سے ملیے نظر آتا ہے بظاہر خوش حال

    اندر اندر سے پریشان یہ گھر کیسا ہے

    کیا اسی گھر میں رہا کرتے تھے میرے اجداد

    جس کے ہر گوشے میں طوفان یہ گھر کیسا ہے

    در و دیوار سے اٹھنے لگی نفرت کی لپٹ

    ہر طرف موت کا سامان یہ گھر کیسا ہے

    نفسی نفسی کا سا عالم ہے یہاں چار طرف

    کچھ بتاؤ تو مری جان یہ گھر کیسا ہے

    خود تو کوشش نہیں کرتا ہے سمجھنے کی سحرؔ

    پوچھتا پھرتا ہے نادان یہ گھر کیسا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے