Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ اپنے ہی تقاضوں سے حیا کرتی ہے

امتیاز کاوش

آنکھ اپنے ہی تقاضوں سے حیا کرتی ہے

امتیاز کاوش

MORE BYامتیاز کاوش

    آنکھ اپنے ہی تقاضوں سے حیا کرتی ہے

    کوئی خوشبو مجھے پھولوں سے جدا کرتی ہے

    ایک آندھی ہے کہ کرتی ہے عداوت ہر دن

    ایک مشعل ہے کہ دنیا سے وفا کرتی ہے

    یہ تو کب روک سکی دل سے بچھڑنے والے

    عید اپنے ہی اصولوں پہ ہوا کرتی ہے

    کوئی تتلی ہے کہ روتی ہے خوشی کے آنسو

    کوئی دلہن ہے کہ جو چاند تکا کرتی ہے

    صبح لاتی ہے اجالے سے نوید گلشن

    رات روٹھے ہوئے تاروں سے وفا کرتی ہے

    عید ہوتی ہے خوشی ملنے کی لیکن اس دن

    زندگی اپنی اداسی سے ملا کرتی ہے

    خواب کے دشت میں اک اشک بہانے کے لیے

    کوئی روٹھی ہوئی تعبیر کھلا کرتی ہے

    زندگی اپنی مسافر تھی مسافر ہو کر

    یوں ہی تنہائی کے پردے میں ثنا کرتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے