آنکھ چرا کر نکل گئے ہشیاری کی
آنکھ چرا کر نکل گئے ہشیاری کی
سمجھ گئے تم بھی موقعے کی باریکی
دریا پار سفر کی جب تیاری کی
موسم نے ہر بار بڑی غداری کی
اب لگتا ہے مڑ کے دیکھ تو سکتا تھا
آخر حد بھی ہوتی ہے خودداری کی
بار بار آکاش نے کی آتش بازی
رات منایا ہم نے جشن تاریکی
شاید صرف اجالا کر کے بجھ جائے
شاید نیت بدل جائے چنگاری کی
دھڑکن کو لغزش کی چھوٹ نہیں بالکل
دل نے اتنی سخت ہدایت جاری کی
- کتاب : Namak (Pg. 48)
- Author : Subodh Saaqi
- مطبع : Arshia Publications (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.