آنکھ اک چاہت کا دریا دل سمندر بن گیا
آنکھ اک چاہت کا دریا دل سمندر بن گیا
میں دعا بنتی گئی اور تو مقدر بن گیا
اک نظر میں چن لیا اک دوسرے کو اور پھر
دو دلوں کے دو مکاں ملنے سے اک گھر بن گیا
بات کرتے کرتے اس نے ہاتھ میرا چھو لیا
لمس مہکا آنکھ چمکی حسن پیکر بن گیا
لاکھ لوگوں نے بچھائے راہ میں کانٹے مگر
کھڑکیاں کھلتی گئیں دیوار میں در بن گیا
دل کا اک در بند ہونے سے کئی رستے ملے
آئنہ ٹوٹا مگر اک اور منظر بن گیا
میں نے اس کو روکنا چاہا مگر پھر یوں ہوا
وہ کسی آواز سے ٹکرا کے پتھر بن گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.