آنکھ جب آئنے میں پڑتی ہے
آنکھ جب آئنے میں پڑتی ہے
زندگی دیکھنے میں پڑتی ہے
روز کٹتی ہے فصل خوشبو کی
اور ترے تولیے میں پڑتی ہے
دن کسی معرکے میں کٹتا ہے
شب کسی مورچے میں پڑتی ہے
چھوڑ دنیا کی بات دل کی سن
چھوڑ کس وسوسے میں پڑتی ہے
تو نہیں ہے تو رات بھر بارش
جانے کس سلسلے میں پڑتی ہے
پاؤں کو لاکھ کھینچتا ہوں مگر
وہ گلی راستے میں پڑتی ہے
گردش وقت تیری آنکھ کے اس
پر کشش دائرے میں پڑتی ہے
عشق کے اور ہیں مکان و زماں
عمر اک ثانئے میں پڑتی ہے
زندگی تو وہاں بھی ہے اشرفؔ
برف جس منطقے میں پڑتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.